top of page

اصلی مرد

‏اصلی مرد

تحریر۔۔ شمس الدین


کچھ مرد حضرات اپنے آپ کو مرد ثابت کرنے کے لیے معصوم مظلوم عورت پر تشدد کرکے اپنے آپ کو اصلی مرد سمجھتے ہیں. لیکن میری نظر میں وہ تمام مرد نامرد ہوتے ہیں. جس وقت ایک مرد ایک عورت پر ہاتھ اٹھاتا ہے اس کی مردانگی اسی وقت پر دم توڑ جاتی ہے. خود کو سچا اصلی مرد ثابت کرنا ہے تو عورت کا دل جیت کر دکھائیں ان کے ناز نخرے اٹھا کر دکھائیں. عورت تو معصوم ہوتی ہے وہ مرد کا بھلا کیا مقابلا کرسکتی ہے عورت مرد کی ایک چیخ پر ہی زمین بوس ہوجاتی ہے. عورت پر اتنا ظلم نہیں کرنا چاہیے.


ایسا بھی نہیں کے سارے مرد ایک جیسے ہوتے ہیں سارے مرد ظالم نہیں ہوتے. جب کوئی عورت ایک مرتبہ کسی مرد سے تشدد کا نشانہ بنتی ہے تو اس کے دل و دماغ میں سارے مرد ایک ہی جیسے لگنے لگتے ہیں. لیکن ایسا بلکل بھی نہیں سارے مرد ظلم نہیں کرتے تشدد نہیں کرتے. عورت کا خیال کرتے ہیں عورت کی عزت و احترام کرتے ہیں ان کے جائز مطالبات مانتے ان کے نخرے اٹھاتے ہیں وہ مرد ہر وقت اپنی عورت کو خوش رکھنا چاہتے ہیں.


اب تھوڑا ان عورتوں سے مخاطب ہونا چاہتا ہوں جو مرد کو غصہ دلاتی ہیں جو شکر ادا نہیں کرتی ہر وقت بس جھگڑے ہی جھگڑے کرتی ہیں. میری نظر میں کچھ ایسی خواتین بھی گذری ہیں جو ہر چیز ملنے باوجود مرد کو طعنے مرد کو بلاوجہ تنگ کرتی ہیں. ایسی عورتوں سے ہمیں خود نفرت ہوتی ہے. جو مرد کو اکساتی ہیں اس کو اتنا مجبور کرتی ہیں کے مرد کو غصہ آہی جاتا ہے.

اگر دونوں مرد اور عورت باہمی اتفاق سے کام چلائیں ایک دوسرے کی بات سنیں تو ایسا عمل کبھی نہیں ہوگا. مرد کو کبھی غصہ نہیں آئیگا. اس طرح دونوں ہمیشہ خوش بھی رہیں گے.


https://t.co/kjAKdqExmB



16 views0 comments
bottom of page